برطانوی پارلیمنٹ نے حکومت کو شام میں داعش پرحملوں کی اجازت دے دی ہے۔دارالعوام میں 397ارکان نے حمایت اور 223نےمخالفت میں ووٹ دیا۔درجنوں لیبر ارکان نےبھی حکومت کاساتھ دیا۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ایوان میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد دہشت گرد حملوں سےبرطانوی عوام کو محفوظ رکھنا ہے۔
برطانوی حزب اختلاف لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن نے کہا کہ وہ فضائی بمباری کے مخالف ہیں لیکن انہوں نے اپنی جماعت کے ارکان
کو آزادانہ طور پر ووٹ دینے کا اختیار دیا۔
دارالعوام سے حمایت حاصل ہونے سے پہلے ہی برطانوی فضائیہ نے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کی تیاری مکمل کرلی تھی۔
شام پربمباری کےخلاف لندن ،برمنگھم اور مانچسٹرسمیت مختلف شہروں میں مظاہرے بھی کیے گئے۔
احتجاج کرنےوالوں کاکہناتھاکہ افغانستان اورعراق پربمباری کے نتیجے میں بےشماربےگناہ لوگوں کی جانیں گئیں اوراب شام پربرطانوی بمباری سے شامی عوام کی زندگیوں کوبھی خطرات کاسامنا ہوگا۔